وزیرستان: 24 گھنٹوں میں دو علما ٹارگٹ کلنگ کا شکار

وزیرستان میں گذشتہ 24گھنٹوں کے دو علما ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن گئے۔

میرانشاہ :شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرانشاہ کے بویا بائی پاس روڈ پر آج صبح نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مفتی فضل الرحمان اور ان کا 18 سالہ بیٹا نور رحمان جاں بحق ہو گئے۔

مہتم جامعہ رحیمیہ میرانشاہ اورممبر متحدہ علماء بورڈ مفتی فضل الرحمان ڈسٹرکٹ خطیب مولانا قاری رومان کے فرزندتھے۔

واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔

واضح رہے کہ مفتی فضل الرحمان کو پشتون تحفظ کےحامی سمجھےجاتے تھے ،سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں وہ وزیرستان میں امن کی دعاؤں سمیت پی ٹی ایم کی قیادت کیلئے دعائیں دیتا سنا جاسکتا ہے۔

وزیرستان میں گذشتہ چوبیس گھٹنوں کے دوران کسی بھی عالم دین کی ٹارگٹ کلنگ میں نشانہ بننے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ گذشتہ روز جنوبی وزیرستان لوئر کی تحصیل برمل میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے مولانا ثناءاللہ جاں بحق ہوگئے تھے۔

مولانا ثناءاللہ جامع مسجد نیاز ولی لمن کوٹ میں پیش امام کے فرائض انجام دے رہے تھے مرحوم کا تعلق تحصیل شکئی سے تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں