پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مذاکرات میں نہیں بیٹھیں گے اور اگر بات چیت ہوئی تو وہ ان کی پارٹی کے دیگر اراکین کریں گے۔
زمان پارک لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر’اردو نیوز‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ حکمرانوں کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں ہیں، اگر مذاکرات شروع ہوتے ہیں تو ان کی ٹیم اس میں حصہ لے گی، وہ نہیں۔
حکومتی وزراء کی طرف سے گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ اور خود تحریک انصاف کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کے جوابات میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بات صرف الیکشن کی ہے.
انہوں نے کہا کہ گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ جیسی بڑی بڑی باتیں چھوڑیں، پہلے تو آئیں الیکشن پر جو قانون اور آئین کہتا ہے، اگر آپ الیکشن ہی نہیں کرا سکتے تو پھر کونسا ڈائیلاگ کرنا ہےکسی نے کسی سے، اس وقت ملک کا سب سے بڑا ایشو 90 روز میں الیکشن ہے۔
عمران خان نے کہا کہ 90 روز کا مقررہ وقت گزرتا جا رہا ہے، یہ آئین کی توہین اور بے حرمتی ہو رہی ہے، اگر آپ آئین کے اوپر نہیں چل رہے تو اس کے بعد پھر مذاکرات کس چیز کے کرنے ہیں، اس وقت جو سوال جواب طلب ہے وہ یہ ہے کہ انتخابات 90 روز میں ہوں گے یا نہیں ہوں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر انتخابات 90 روز میں نہیں ہوں گے، اگر یہ یہاں سے نکل جاتے ہیں تو پھر اکتوبر میں بھی کیوں ہوں، پھر آپ کہیں گے کہ اگلے سال بھی کیوں ہوں، پھر تو جو طاقتور ہوگا وہ فیصلہ کرے گا، اس وقت ہی الیکشن ہوں گے۔