رات بہت دیر تک نیند نہیں آرہی تھی,کسی ابوزر فرقان نامی شخص نے ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ کیا تھا کہ پشاور سے لاھور (زمان پارک) عمران خان کو بچانے کے لئے لاکھوں کی تعداد میں پشتون روانہ ہوئے ہیں اور وزیرستانیوں نے حکومت سے اعلان جنگ کر لیا۔
مجھے کسی سیاسی پارٹی کا حصہ بننا پسند نہیں نہ سیاست میں دلچسپی رکھتا ہوں۔پاکستان میں جھوٹ،دھوکہ،فریب،کمیشن،اپنی کرسی بچانے کے لئے ایک دوسرے پر الزامات لگانے کو سیاست کہتے ہیں،البتہ قوم پرست ضرور ہوں ،جہاں پر سیاسی یا غیر سیاسی لوگ پشتونوں کو اپنے مقاصد کے لئے غلط استعمال کرتے ہیں تو بڑا دکھ ہوتا ہے۔
کل کے اس ٹویٹ کو بہت سے لوگوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا تو لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ جب سے پاکستان آزاد ہوا ہے تب سے لیکر آج تک جو بھی سیاسی یا مذہبی یا فوجی حکومت آئی پشتونوں اور خاص کر قبائلیوں کو سوائے محرومیوں کے کیا دیا ؟ان سیاسی مداریوں نے صرف اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لئے ان معصوم پشتونوں کا غلط استعمال کیا.
پشاور،مردان،صوابی اور کرک وغیرہ والوں نے آج تک وہ حالات نہیں دیکھے جو 2002 سے آج تک قبائلی پشتونوں اور سوات کے پشتونوں پر گزرے ہیں، ان قبائلیوں نے بہت مشکل حالات دیکھے ہیں، اب مزید یہ کسی سیاسی یا غیر سیاسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گے. آج تک کسی نے ان کی محرومیوں کا ازالہ نہیں کیا ۔اب وہ پہلے والے قبائلی نہیں رہے جن کو لوگ ورغلا کر اپنے مقاصد حاصل کرتے تھے، اپنا اچھا اور برا سمجھتے ہیں ،مذید کسی سیاسی یا غیر سیاسی جنگ کا ایندھن نہیں بنیں گے ۔
جنگ پنجاب میں ہو اور حکومت سے اعلان جنگ وزیرستانی یا کسی دوسرے قبائلی علاقے سے ہو یہ کھبی نہیں ہو سکتا کیونکہ قبائل جاگ گئے ہیں ۔