پشتون ڈیس ایبل فیڈریشن جنوبی وزیرستان کے زیر اہتمام احتجاجی دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا

پشتون ڈیس ایبل فیڈریشن(پی ڈی ایف) وانا جنوبی وزیرستان لوئرکے زیر اہتمام معذور افراد کا مطالبات کے حق میں‌نیشنل پریس کلب اسلام آبادکے باہر احتجاجی دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا.

دھرنے کےترجمان غیاث الدین نے بتایا کہ دھرنے میں کل 43 معذور افراد شریک ہیں جن میں 10 لینڈ مائنزسے معذور ہونے والے،5 فائرنگ سے،3 نابینا،3گنگے بہرے،3 ذہنی معذور،4 ایسے افراد ہیں جو وہیل چیئر پر ہیں جبکہ 15 پولیو کے مرض کے شکار معذور ان میں شامل ہیں۔

ترجمان نے نیوز کلاوڈ کو بتایا کہ ان کے پانچ مطالبات ہیں، معذور افراد کے لیے وظائف مقرر کئے جائیں، معذور افراد کے لیے نوکریوں میں کوٹہ بحال کیا جاۓ،معذور افراد کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل کیا جاۓ،معذور افراد کو احساس پروگرام میں شامل کیا جاۓ اور معذور افراد کو ترقیاتی اسکیموں میں حصہ دیا جاۓ۔

غیاث الدین کے مطابق ان کے دھرنے کو آج 7 دن مکمل ہوگئے ہیں، 4 دن انہوں‌نے ڈی چوک پر دھرنا دیا جہاں پر کسی نے بھی ان سے ملاقات نہیں کی.

انہوں‌نے بتایاکہ نیشنل پریس کلب کے باہر آج ان کا تیسرا دن ہے،گذشتہ روز ان سے پشتون تحفظ موومنٹ اسلام آباد کے صدر کامران خان نے ملاقات کی.

غیاث الدین نے بتایا کہ آج صبح پیپلز پارٹی کےرہنما اور وزیراعظم کے مشیر فیصل کریم کنڈی نے ان کے کیمپ کا دورہ کیا اور ان کے مطالبات سنے.

انہوں نے بتایاکہ فیصل کریم کنڈی نے ان کے خیمے کا بندوبست کیا اور مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی بھی کی.

عصر کے وقت نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ(این ڈی ایم )کے وفد نے بھی پی ڈی ایف کے کیمپ میں‌شرکت.

وفد میں‌این ڈی ایم کے ممبر مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی طارق وزیر ، مرکزی رہنما اسماعیل محسود ،نیشنل سٹوڈنٹس موومنٹ کے ممبر مرکزی پلاننگ کمیٹی زبیر داوڑ، قدرت اللہ وزیر اور محمد یار وزیر شامل تھے.

وفد نے این ڈی ایم کی جانب سے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔وفد نے دھرنے کے شرکاء کو یقین دہانی کرائی کہ این ڈی ایم معذور افراد کے مطالبات ہر فورم پر اٹھائی گی۔