ضلع کرم میں مسافروں گاڑیوں پر حملے سے جڑی خون الود بیبی فیڈر کی تصویر جعلی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین مذکورہ تصویر کو کرم واقعہ کی پوسٹوں کے ساتھ لگا رہے ہیں اور یہ تاثر دیا جارہاہے کہ یہ بیبی فیڈر کی تصویر آج کے واقعے کے جائے وقوعہ سی لی گئی ہے.
نیوزکلاوڈ نے گوگل لینز کا استعمال کرتے ہوئے مذکورہ تصویر کی چھان بین کی تومعلوم ہوا کہ مذکورہ تصویر آج کے واقعے سے پہلے فسلطین میں اسرائیل کے حملوں سے جڑی پوسٹوں میں استعمال کیا گیا ہے۔
مذکورہ تصویرحافظ ابراہیم نامی صارف نے چھ ماہ قبل اپنے فیس بک پیج پر اپ لوڈ کیا تھا.
تصویر کو دنیا بھر کے مختلف ممالک میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا ہے .ایک اور صارف جوکہ فلسطینوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف فیس بک پر لکھتا ہے انہوںنے بھی اس تصویر کو 11 نومبر کو اپنے ایکس کے اکاؤنٹ سے شیئر کیا ہے.
خون آلود بیبی فیڈر رکی تصویر رواں سال مئی میںانسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میںبھی دیکھا جاسکتا ہے.
مذکورہ تصویر کہاں سے لی گئی ہے اس کی وضاحت سامنے نہیں آئی تاہم اس تصویر کو چھ ماہ قبل فسلطین پر ہونے والے مظالم کے پوسٹوں کے ساتھ لگایا گیا ہے.
واضح رہے کہ آج قبائلی ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے میں کم از کم 38 افراد جاں بحق جبکہ 19 زخمی ہوئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود نےغیرملکی نشریاتی ادارے کو 38 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو ٹل اور پشاور کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
یہ واقعہ لوئر کرم کے علاقے مندروی میں اس وقت پیش آیا جب قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نگرانی میں پشاور سے پاڑہ چنار جانے والی گاڑیوں کے قافلے پر اس سڑک پر حملہ ہوا جسے حال ہی میں کھولا گیا تھا۔