خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں پولیس ہیڈ کوارٹر پر عسکریت پسندوں کےحملے میں ایک سب انسپکٹر سمیت تین اہلکارجاں بحق ہوگئے۔
حکام کے مطابق آج صبح ضلع ٹانک کی پولیس لائنز میں حملہ آوروں نے داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس دوران دو حملہ آوروں کو پولیس نے ہلاک کر دیا جب کہ تیسرے کو جیسے ہی گھیرے میں لینے کی کوشش کی گئی تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
ٹانک پولیس کے ترجمان کے مطابق حملے میں سب انسپکٹر سمیت تین پولیس اہلکار جان کی بازی ہار گئے جبکہ مزید لاشوں اور زخمیوں کی تلاش جاری ہے۔
جائے وقوعہ سے ایک خودکش جیکٹ بھی ملی ہے جو پھٹی نہیں۔
پولیس اور سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ رک گئی ہےجبکہ کمپاؤنڈ میں داخل ہونے والے مزید حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔
ٹانک پولیس ہیڈ کوارٹر کے احاطے کے اندردوران سرچ آپریشن مزید دو زور دار دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی۔
ضلعی انتظامیہ نے ڈسٹرکٹ ہیڈاکورٹر ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے جبکہ ٹانک ڈیرہ روڈ کو ہر قسم کی آمد ورفت کےلئے بند کردیا گیا ہے.
ایک نئے عسکریت پسند گروپ انصار الجہاد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
گروپ نےاپنے جاری بیان میں کہا ہےکہ ہم جلد ہی اپنی تنظیم کے اغراض و مقاصد کے حوالے سے ایک ویڈیو بیان جاری کریں گے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خان اور لکی مروت میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز پر عسکریت پسندوں کے حملوں میں تیزی آئی ہے.رواں ہفتے ہی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز کے کمپاؤنڈ پرعسکریت پسندوں کے حملے میں 23 فوجی جان سے چلے گئے تھے.