کابل:ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کی ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملہ کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت خانے پر حملے کے الزام میں گرفتار غیر ملکی شہری داعش کا رکن ہے، پاکستانی سفارت خانے پر حملے کے پیچھے غیر ملکیوں کا ہاتھ ہے۔ترجمان نے کہا ہے کہ اس حملے کا مقصد دو برادر اسلامی ملکوں کے درمیان بد اعتمادی کی فضا قائم کرنا تھا،
واقعے کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔یاد رہے کہ تین روز قبل کابل میں پاکستانی ناظم الامور پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ چہل قدمی کر رہے تھے، حملے میں پاکستانی ناظم الامور محفوظ رہے تاہم ان کا سکیورٹی گارڈ زخمی ہوا۔