ودود محسود
جنوبی وزیرستان اپر میں لہسن کی کاشت تیزی سے مقبول ہو رہی ہے جس سے مقامی کسانوں کی معیشت میں دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔
تحصیل مکین،تیارزہ اور سروکئی میں میںکسانوں نے لہسن کی کاشت تجرباتی بنیادوں کی ہے جس کے انتہائی مثبت نتائج سامنے آئے ہیں.
زرعی ماہرین کے مطابق اس فصل کی بدولت مقامی سطح پر نہ صرف آمدن میں اضافہ ممکن ہے بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ اس امید افزا صورتحال کے باوجود حکومت اور محکمہ زراعت کی جانب سے لہسن کی کاشت پر توجہ نہیں دی جا رہی ہےجس سے انہیں سخت مایوسی کا سامنا ہے۔
کسانوں نے شکایت کی کہ بیج، کھاد اور جدید زرعی تربیت کی فراہمی نہ ہونے کے باعث وہ اس فصل کی پوری صلاحیت سے فائدہ نہیں اٹھا پا رہے۔
ایک مقامی کسان نے بتایا کہ اگر حکومت تھوڑی سی توجہ دے اور محکمہ زراعت ہمیں تکنیکی مدد فراہم کرے، تو نہ صرف ہماری آمدن بڑھے گی بلکہ پورے علاقے کی معیشت میں نمایاں بہتری آ سکتی ہے۔
کسانوں نے کا مطالبہ ہے کہ محکمہ زراعت فوری طور پر اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات کرے تاکہ ضلع کی زراعت کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔