سیلاب سے متاثرہ بلوچستان کے طلباءکی فیس معافی کے اعلان پر عمل دارآمد نہ ہوسکا

سیلاب سے متاثرہ ملک کی مختلف جامعات و تعلیمی اداروںمیں زیر تعلیم بلوچستان کے طلباءکی فیس معافی کے اعلان پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔

وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے ملک کی مختلف جامعات میں زیر تعلیم بلوچستان کے سیلاب متاثرہ طلباءکی سمسٹر فیس معاف کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم جامعات اور تعلیمی اداروں نے وزیراعظم کے فیصلے سے رو گردانی کرتے ہوئے طلباءکو سمسٹر فیس ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔

قائد اعظم یونیورسٹی اوراسلامک یونیورسٹی اسلام آباد، پشاور اور لاہور کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلباءنے خبررساں ادارے کو بتایا ہے کہ فیس معافی کیلئے ان کے کوائف متاثرہ اضلاع سے متعلقہ انتظامی آفیسران سے تصدیق بھی کرائے گئے تاہم عین موقع پر تعلیمی اداروں کی انتظامیہ نے فیس معاف کرنے سے انکار کرتے ہوئے طلباکو سمسٹر فیس ادا کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

متاثرہ طلباکے مطابق بارش اور سیلاب ان کا سب کچھ بہا کر لے گیا جس سے ان کے والدین شدید معاشی تنگ دستی کا شکار ہیں، ایسے میں جامعات اور تعلیمی اداروں کی جانب سے فیسوں کی ادائیگی کے مطالبے سے خدشہ ہے کہ بہت سے طلبااپنے تعلیمی تسلسل کو درمیان میں چھوڑدیں گے۔

متاثرہ طلبانے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے فیسوں کی معافی کے اعلان پر عملدرآمد کرکے جامعات اور تعلیمی اداروں کی انتظامیہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلباکی فیس معاف کریںتاکہ طلبامیں پائی جانے والی تشویش دور ہوسکے۔

طلباءنے قائمقام گورنر بلوچستان میر جان محمد جمالی اور وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس حوالے سے جامعات اور تعلیمی اداروں کے سربراہان کو مراسلہ لکھیں کہ وہ وفاقی حکومت سے رجوع کرکے بلوچستان کے طلباکو وزیر اعظم کے اعلان کے مطابق ریلیف فراہم کریںتاکہ وہ اپنی تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھ سکیں۔