جنوبی وزیرستان اپر، تحصیل سراروغہ کا علاقہ شنکئی زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم

جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل سراروغہ کا علاقہ شنکئی جدید دور میں بھی زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔

علاقہ مکینوں کے مطابق شنکئی کی آباد ی ہزاروں نفوس پر مشتمل ہے تاہم مین کوٹکئی کانیگرم روڈ پر موجود اس علاقے کواب تک نظر انداز کیا گیاہے۔

شنکئی کے کسان کونسلر شاہ فیصل کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کیا وجوہات ہوسکتی ہیں کہ اس علاقے کو اب تک کیوں نظراندازہ کیا گیاہے۔

نیوز کلاوڈ سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ فیصل کا کہنا تھاکہ جنوبی وزیرستان اپر میں ہزاروں ترقیاتی پروجیکٹ ہورہے ہیں لیکن شنکئی کا کسی کو احساس نہیں ۔

کسان کونسلر کا کہنا تھاکہ علاقے میں سکو ل ہے نا ہسپتال اور نا ہی زراعت او رلائیوسٹاک کےلئے کو ئی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔سینکڑوں کنال زمین واٹر چینل اور فلڈ پروٹیکشن وال نہ ہونے کی وجہ سے بنجر ہے،یہاں تک کے 2009 میں اپریشن کی وجہ سے تباہ ہونے والی بجلی کی لائنیں اب تک مرمت نہیں کی گئی ہے۔

شنکئی سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی شعیب محسود نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ واقعی شنکئی میں اب تک کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایسا لگ رہاہے کہ حکومت اس علاقے کو دانستہ طور پر محروم رکھ رہی ہے،حالیہ کوٹکئی کانیگرم روڈ بھی اس علاقے کےلئے بہت اہم تھا لیکن اس میں بھی علاقہ مکینوں کے سخت احتجاج کے باوجود کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑ دیئے اور آج روڈ ٹوٹ پوٹ کا شکار ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر جنوبی وزیرستان اپر کا نقشہ دیکھا جائے تو شنکئی بالکل وسط میں واقعہ ہے اور یہ ہیڈ کوارٹر کےلئے موزوں ترین جگہ ہے۔

شعیب محسود کے مطابق جغرافیائی لحاظ سے شنکئی اور قریبی علاقوں کو ملا کر اسے ایک تحصیل کا درجہ بھی دیا جاسکتاہے۔