ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی پی او)جنوبی وزیرستان اپر نے مڈل پاس سب انسپکٹر کو ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر تعینات کردیا.
زرائع کےمطابق ڈی پی او جنوبی وزیرستان اپر شبیر حسین نے سی پی او رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک غیر تربیت یافتہ ان پڑھ کانسٹیبل کونور خان کو ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر کی زمہ داریاں دیدیں.
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر جنوبی وزیرستان اپر نےرابطہ کرنے پر نیوز کلاوڈ کو بتایا کہ ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر نورخان کی تعیناتی ایس او پیز کے تحت کی گئی ہے.
انہوں نے کہا کہ جس طرح دیگر قبائلی اضلاع میں ڈی ایس پیز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے اسی طرح جنوبی وزیرستان میں اپر میں ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر کوتعینات کیا گیاہے.
دوسری جانب محکمہ پولیس جنوبی وزیرستان میں پولیس میں ڈیوٹی نہ کرنے کی شکایات سامنے آتی رہتی ہیں، کچھ روز قبل قبائلی رہنما ملک اے ڈی محسود نےمیڈیا کو بتایا تھاتھانہ مکین میں 270 پولیس اہلکاروں سے زیادہ نفری تعینات ہے لیکن ان میں سے 25 اہلکار ڈیوٹی دے رہے ہیں جبکہ باقی ماندہ سینکڑوں پولیس اہلکاروں کو تھانہ مکین پولیس حکام نےماہانہ دس ہزار روپے فی کس بھتہ لیکر ڈیوٹی سے مستثنٰی کردیا ہے۔
قبائلی رہنمانے بتایا کہ یہ سلسلہ صرف تھانہ مکین تک محدود نہیں بلکہ جنوبی وزیرستان اپر کے تمام تھانوں میں یہ کاروبار شروع ہے۔
قبائلی رہنما ملک اے ڈی محسود کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ پولیس جنوبی وزیرستان میں 4500 کی نفری میں ایک ہزار اہلکار کا ڈیوٹی کرنا اور دیگر ہزاروں کی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو بھتے کے عوض ڈیوٹی سے مستثنی کرنے سے علاقے میں امن بحالی کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔