جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل سراروغہ میں گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول کی طالبات اساتذہ کی شدید کمی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں۔
طالبات نے پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج کیا اور محکمہ تعلیم کی بے حسی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ اسکول میں فوری طور پر تدریسی عملہ تعینات کیا جائے تاکہ ان کا تعلیمی سفر متاثر نہ ہو۔
مظاہرہ کرنے والی طالبات کا کہنا تھا کہ اسکول میں مڈل سیکشن کے لیے کوئی استانی موجود نہیں، جبکہ مجموعی طور پر صرف دو استانیاں اسکول میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ تعلیمی عمل نہ ہونے کے برابر ہے، جس کے باعث ان کا مستقبل تاریکی میں ڈوبتا جا رہا ہے۔
والدین نے الزام لگایا کہ ایجوکیشن آفس فیمیل اپر وزیرستان زمینی حقائق سے چشم پوشی کر رہا ہے۔ ان کے مطابق فعال اسکولوں سے اساتذہ کو غیر فعال اداروں میں منتقل کرنے کی پالیسی نے موجودہ اسکولوں کی کارکردگی کو بھی مفلوج کر دیا ہے۔
احتجاجی مظاہرین نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جب مسائل کی نشاندہی کی جاتی ہے تو متعلقہ تعلیمی افسران تعاون کے بجائے والدین کو دھمکانے پر اتر آتے ہیں۔
مظاہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو احتجاج کو پورے اپر وزیرستان تک پھیلایا جائے گا، اور تمام گرلز اسکولوں میں تدریسی عمل کی بندش کی ذمہ داری حکومت اور متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔