جنوبی وزیرستان،سراروغہ ڈرون حملے میں زخمی ٹیچر کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا

جنوبی وزیرستان اپر میں‌ڈرون حملے میں شدید زخمی ہونے والے سکول ٹیچر کو بے یار و مدد گار چھوڑ دیا گیا.

11 اکتوبر کو جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل سراروغہ کے علاقےسپین خڑائی میں‌سرکاری ٹیچر شفیع اللہ کے گھر پر ڈرون حملہ ہوا جس میں‌وہ اپنے دو بچوں‌کے ہمراہ زخمی ہوگئے.

واقعے کے بعد زخمیوں کو سراروغہ لایا گیا جہاں زخمی ہونے والے دونوں بچوں کو طبی امداد فراہم کی گئی تاہم شفیع اللہ کو شدید زخمی ہونےپر سی ایم ایچ ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کردیا گیا.

شفیع اللہ کی عیادت کرنے والے میئر سروکئی کے مطابق زخمی ٹیچر کو سہولیات نہ ہونے پر ملتان ریفرکیا گیا تھا اور وہاں پرائیوٹ ہسپتال میں وہ اپنی مدد آپ کے تحت علاج کررہے ہیں.

میئر سروکئی کے مطابق اب تک انتظامیہ،سکیورٹی فورسز اور یہاں‌تک کے ٹیچر یونین کے رہنماؤں نے زخمی ٹیچر سے نہ رابطہ کیا ہے اور نہ ان سے ملنے آئے ہیں.

شاہ فیصل کا کہنا تھا کہ جب ایسے واقعات پر احتجاج کرتے ہیں تو لوگ طرح طرح کے الزامات لگاتے ہیں‌اور جب احتجاج نہیں‌کرتے تو پھر متاثرین کو بے یارو مدد گار چھوڑ دیا جاتا ہے.

واضح‌رہے کہ رواں‌ماہ جنوبی وزیرستان اپر میں یہ دوسرا ڈرون حملہ تھا. اس سے قبل 8نومبر کو تحصیل شکتوئی میں ایک گھر پر ڈرون سے بم گرنے کے نتیجے میں‌دو بچے جاں‌بحق اور ایک شدید زخمی ہوگیا تھا.

اپنا تبصرہ بھیجیں