خیبرپختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان لوئر میں متحدہ سیاسی امن پاسون نے حالیہ بم دھماکوں ، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے خلاف 26 جولائی کو شٹر ڈاؤن ہڑتال اور پہیہ جام ہڑتال سمیت احتجاجی ریلی کا اعلان کیا ہے۔
ڈسٹرکٹ پریس کلب وانا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ سیاسی امن پاسون کے رہنماؤں کہنا تھا کہ ضلع ساؤتھ وزیرستان لوئر میں حالیہ بم دھماکوں ، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ مانگنے کے خلاف ضلع بھر میں ایک دن کے لئے شٹر ڈاؤن ہڑتال اور وانا بازار میں احتجاجی ریلی منعقد کی جائیگی۔
رہنماؤں کا کہنا تھاکہ کچھ عرصہ سے ضلع ساؤتھ وزیرستان لوئر میں متواتر بدامنی کی لہر نے عوام میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ حکومت اور سیکیورٹی ادارے امن ؤ امان برقرار رکھنے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں ۔
سکیورٹی فورسز کی رٹ متعلقہ چھاؤنیوں اور حکومتی کیمپوں تک محدود ہو کر رہ گئی ہے ،عوام کو دہشت گردوں کی رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے جبکہ دوسری طرف حکومت آپریشن کا اعلان کرکےایک بار پھر جنگ کے لئے میدان تیار کرنے میں مصروف ہے ۔
متحدہ سیاسی امن پاسون حکومت وقت اور سیکورٹی اداروں پر واضح کرنا چاہتا ہے کہ 25 ویں آئینی ترمیم اور فاٹا کو خیبرپختونخوا میں انضمام کے بعد امن و امان برقرار رکھنا ریاست کی زمہ داری ہے ۔ ریاستی ادارے اپنا آئینی اور قانونی فرض پورا کریں ۔ امن کمیٹیاں ، لشکر یا تنظیمیں ہمیں کسی صورت منظور نہیں ہے ۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ متحدہ سیاسی امن پاسون کے عمائدین آپریشن کی مخالفت کرتے ہیں ۔ اس سے پہلے جتنے بھی آپریشن ہوئے ہیں اس میں دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ سکیورٹی اداروں کو فائدہ اور عام عوام کا نقصان ہوا ہے ۔ ان نام نہاد آپریشنوں میں عوام کے جانی و مالی نقصانات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں ۔ پرائے جنگ میں لوگوں کے گھروں بازاروں ، سکول اور صحت کے مراکز تباہ کر دئیے گئے۔ ضلع ساؤتھ وزیرستان لوئر مزید نئے آپریشن کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔
رہنماؤں نے کہا کہ آئے روز دھماکوں اور عام عوام کی ٹارگٹ کلنگ سے ملک مزید جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے ۔ اس معلوم اور نا معلوم کے ٹرمینالوجی نے عوام کو ایک دوسرے سے الگ تھلگ اور بیگانا کردیا ہے حالانکہ جان و مال کے تحفظ کے حوالے یہ بات کھلی کتاب کے مانند ہے کہ جس مقتول کا قاتل معلوم نہ ہو اس کا قاتل ریاست ہوتا ہے۔
متحدہ سیاسی امن پاسون نے ضلع بنوں میں امن پاسون کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بنوں امن پاسون پر ریاستی تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہیں ،تمام جنوبی اضلاع میں حالیہ بدامنی کے روک تھام کے لئے حکومت اور ریاستی ادارے اپنا آئینی قانونی کردار ادا کریں ۔