جنوبی وزیرستان،سول ہسپتال سراروغہ پرپولیس کا قبضہ،صحت کا عملہ بے دخل

شیراللہ شاکر محسود
جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل سراروغہ میں پولیس نے سول ہسپتال سے تمام عملے کو بے دخل کرتےہوئےاس میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی پی اوٰ) کا آفس قائم کردیا۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر شمس داوڑ کی جانب سے ریجنل ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کو لیکھے گئے مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ 19 اکتوبر کو دوپہر کے وقت پولیس کے اہلکار سول ہسپتال سراروغہ میں داخلے ہوئے اور عملے کو کہاکہ وہ فوری طور پرہسپتال کو خالی کرلیں ورنہ ان کا سامان باہر پھینک دیاجائیگا۔

مراسلے کے مطابق ڈاکٹر ہمایوں جو ہسپتال میں سینئر میڈیکل آفیسر کے طور کام کررہاتھا اور فیملی کے ساتھ رہائش پذیر تھا انھیں بھی ہسپتال سے نکال لیا گیا ہے۔

جنوبی وزیرستان اپر میں صحت پر کام کرنے والی این جی او پرائم کا دفتربھی اسی ہسپتال میں قائم ہے .

پرائم کے سراروغہ کے سپروائزر خالد خان نے بتایا کہ وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ صبح وزٹ پر نکلے جب دوپہر واپس ہسپتال پہنچے تو ان کے کمروں کے تالے توڑ دیئے گئے تھےاور ان کے سامان کو باہر پھینک دیا گیا تھا.

انہوں نے کہاکہ انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنے ریجنل آفس کو صورتحال سے آگاہ کردیا ہے.

اس حوالے سےڈی پی او جنوبی وزیرستان اپر کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا تاہم پولیس زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکام بالا کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی ہیں کہ ڈی پی او آفس ضلع ٹانک کی جگہ جنوبی وزیرستان اپر کے بالائی علاقوں میں قائم کیا جائے.

ایک اور زرائع نے بتایاکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ نے ڈائریکٹوریٹ لوکل گورنمنٹ خیبرپختونخوا کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ڈی پی او جنوبی وزیرستان اپرکا آفس لوکل گورنمنٹ کی بلڈنگ میں قائم کیا گیا ہے لہذہ فوری طور پر ہماری پراپرٹی کو خالی کرنے کےلئے اقدامات کئے جائیں.