خان زیب محسود
خیبرپختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل تیارزہ میںبارودی مواد پھٹنے سے 13 بچہ بینائی سے محروم ہوگیا ۔
حادثہ لالے ژئی نامی دور دراز پہاڑی علاقے میں گذشتہ روزپیش آیا تھا۔بچے کو زخمی حالت میں ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کیا گیا ہے جہاں چیک اپ کے بعد معلوم ہوا ہے کہ بچے کی دونوں آنکھیں ضائع ہوئی ہیں۔
بچے کی شناخت ارمان ولد صدیق اللہ سے ہوئی ہے جو تین بہنوں کا اکلوتا بھائی ہے۔
علاقے کی سیاسی ، سماجی شخصیت اور میئر سروکئی سب ڈویژن شاہ فیصل نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئےبتایا کہ مذکورہ لڑکے کا والد مال مویشی کا کام کرتا ہے ۔
نیوزکلاؤڈ کو تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بچہ سہ پہر 3 بجے کے قریب مال مویشی پہاڑوں سے واپس لانے کے بعد گھر سے باہر نکل گیا اور تھوڑی دیر بعد دھماکہ ہوا۔
شاہ فیصل غازی کا کہنا ہے کہ ابھی تک کلیئر نہیں ہوسکا کہ بچے کو پہاڑی میں کوئی بارودی مواد کا ٹکڑا، بارودی سرنگ یا پھر کوئی کھلونا بم ملا تھا جس کے کھیلنے کے دوران پھٹ گیا تاہم دھماکے سے ان کا چہرا اور ہاتھ شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم نے اس حوالے سے آج پریس کانفرنس کی اور اس دھماکے کی شدید مذمت کی۔حکومت نے ہمارے علاقے کے 100 نوجوان کو بارودی مواد کو ہٹانے کی تربیت تو فراہم کی مگر انھیں وہ الات فراہم نہیں کئے جو بارودی مواد کو ہٹانے کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔
شاہ فیصل غازی کا کہنا ہے کہ مستقبل میں جنوبی وزیرستان میں معذورں کی نسل ہوگی کیونکہ بارودی سرنگوں کے دھماکوں میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ اس میں اضافہ ہورہاہے۔
واضح رہےکہ جنوبی وزیرستان اپر میںمتاثرین کی واپسی کے بعد بارودی سرنگوں کے حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں. ان دھماکوں سے متاثر ہونے والوں میں اکثریت بچوںکی ہے .
رواں ماہ کی 3 تاریخ کو جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل مکین میں بارودی سرنگ کے دھماکے میںدو بچے زخمی ہوگئے تھے.