سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر علاج کرنیوالوں کیخلاف گھیرا تنگ، جعلی ڈاکٹر پر فرد جرم عائد

سعودی عرب میں پبلک پراسیکیوشن نے ایک جعلی ڈاکٹر پر فرد جرم عائد کی ہے جو سوشل میڈیا پر مختلف امراض کے علاج کے دعوے کر رہا تھا۔

سعودی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ملزم سے تفتیش کی گئی تو یہ بات سامنے آئی کہ سوشل میڈیا پر مختلف اکاؤنٹس پر طبی معلومات شیئر کی جا رہی تھیں تاہم اس کے پاس نہ ہی میڈیسن کی کوئی ڈگری تھی اور نہ ہی کسی متعلقہ سرکاری ادارے سے مملکت میں پریکٹس کا اجازت نامہ تھا۔

پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ اس جعلی ڈاکٹر کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور سوشل میڈیا سے ملنے والی معلومات کی بنا پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ اس سے مزید تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے اور کارروائی مکمل ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا جائیگا۔

استغاثہ کے مطابق یہ جعلی ڈاکٹر سعودی عرب میں صحت پیشے کے قانون اور لائحہ عمل کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا۔ اس کے خلاف مالی دھوکہ دہی اور اطلاعاتی جرائم کے قانون کی خلاف ورزی کے ثبوت بھی ملے ہیں۔

پبلک پراسیکیوشن کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ ’کوئی بھی شخص مطلوبہ سرٹیفکیٹ یا ڈگری کے بغیر خود کو ڈاکٹر، نرس یا معاون طبی عملے سے منسوب کرنے کا مجاز نہیں اور یہ قانونا جرم ہے‘۔