جنوبی وزیرستان لوئر،بدامنی،ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے

خیبرپختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان لوئر کے صدر مقام وانا میں متحدہ سیاسی امن پاسون کے زیر اہتمام بدامنی،بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی ریلی اور جلسہ کا انعقاد کیا گیا ۔

ریلی اور جلسے میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنان سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

ریلی سے لقمان خان،اسد بہیر،فرمان اللہ،خیال محمد،عبدالرحمان گنگا،اما ن اللہ،کاشف خان،سابقہ وفاقی وزیر غالب خان،،مولنا عبداللہ ندیم،سابقہ ایم این اے علی وزیر،ایم این اے زبیر خان اور آیاز وزیر نے خطاب کیا۔

انہوں نے کہاکہ امن کا قیام ریاست کی زمہ داری ہے،ریاستی ادارے اپنی زمہ داریاں پوری کریں،ٹارگٹ کلنگ ،بھتہ خوری ،بدامنی کے راج سے ثابت ہورہا ہے،کہ ریاستی ادارے یا تو مکمل طور پر اپنی خدمات سر انجام دینے میں یا تو ناکام ہوگئی ہیں،تا ایسے حالات پیدا کرنے والوں کی پشت پناہی کررہے ہیں۔

مقررین کا کہنا تھا کہ ریاستی ادارے اپنا قبلہ درست کریں،پاکستان کے دستور اور قوانین کے دائرے کے اندر رہ کر اپنی آئینی زمہ داریاں نبھائیں۔

رہنماوں کا کہنا تھاکہ ہم پر امن لوگ ہیں،ہم تشدد پر یقین نہیں رکھتے،لیکن آج کی عوامی طاقت اور قوت نے ظاہر کردیا،کہ ہم یہاں پر امن چاہتے ہیں،اور راستی اداروں سے امن کا مطالبہ کرتے ہیں،انہوں نے ریاست اداروں کو متنبہ کیا،کہ اگر ریاستی اداروں نے امن کے قیام کے حوالے سے اپنی کوتاہیاں دور نہ کیں،تو یہ عوامی سمندر اگلے پڑاؤ کیلئے سوچنے پر مجبور ہوگی۔

آخر میں مولانا نیک محمد نے 14 نکاتی قرارداد پیش کیا۔جس کے اہم نکات مندرجہ زیل تھے

1.امن وامان ریاست کی زمہ داری ہے،کسی قسم کی لشکر،کمیٹی یا مصلح تنظیم امن کے نام پر قابل قبول نہیں،
2۔وزیرستان میں فوجی آپریشن عزم استحکام مسترد کرتے ہیں،
3.تمام شہداء بشمول مولانا مرزاجان شہید اور مولانا دین سعید شہید کے قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے،
4.سول انتظامیہ کے اختیارات میں مداخلت بند کی جائے اور پولیس کو غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات سے روکا جائے،
5۔ضلع ساؤتھ وزیرستان لوئر کے عوام اور سول ملازمین کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے،
6۔وزیرستان لوئر کا معاشی قتل بند کیا جائے،انگوراڈہ بارڈر کو ہر قسم کی تجارت اور کیلئے فوری طور پر کھول دیا جائے،
7۔کالے شیشے،منشیات اور ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر بلا تفریق پابندی لگائی جائے۔

واضح رہے کہ 22 جولائی کو متحدہ سیاسی امن پاسون نے ایک پریس کانفرنس کے زریعے حالیہ بم دھماکوں ، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے خلاف 26 جولائی کو شٹر ڈاؤن ہڑتال اور پہیہ جام ہڑتال سمیت احتجاجی ریلی کا اعلان کیا تھا.