سپریم کورٹ آف پاکستان میں نگراں وفاقی حکومت اور اپیکس کمیٹی کےافغان مہاجرین اور پناہ گزینوں کی ملک سے بے دخلی کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ہے۔
درخواست پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر، جماعت اسلامی کے رہنماسینیٹر مشتاق،نیشنل ڈیموکرٹیک مومنٹ کے چیئرمین محسن داوڑ ،ایمان زینب مزاری ایڈووکیٹ اور دیگر کی جانب سے دائر کی گئی۔
درخواست میں وفاق، صوبوں، نادرا، وزارت خارجہ اور داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ نگراں حکومت کا بڑی تعداد میں لوگوں کی بے دخلی کا فیصلہ غیر قانون قرار دیا جائے، جن کی پیدائش پاکستان میں ہوئی شہریت ان کا حق ہے، جن شہریوں کے پاس قانون دستاویز ہے ان کی بے دخلی غیر قانونی ہے۔
دوسری جانب وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سے غیرقانونی مقیم ایک لاکھ40 ہزار 322 افراد اپنے ممالک واپس جاچکے ہیں اور یہ تمام افراد رضا کارانہ طور پر اپنے ملک واپس گئے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ یکم نومبر سے غیرقانونی مقیم غیر ملکیوں کی گرفتاری اور ملک بدری کاعمل شروع ہوچکا، غیر قانونی مقیم غیرملکیوں کی رضاکارانہ واپسی بھی جاری رہےگی۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان سے واپس جانے والوں اور ملک بدرکیے جانے والوں سےعزت و احترام کے ساتھ برتاؤ کیا جائے گا، خوراک و طبی امداد سمیت تمام ضروری سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔