شمالی وزیرستان میں عوامی مسائل عدالت سے باہر حل کرنے کےلئے 45 رکنی مصالحتی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
کمشنر بنوں ڈویژن کےدفتر سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق آر ڈی قانون کے تحت بنائی گئی مصالحتی کمیٹی میں علاقہ مشران،علماء ،وکلاء اور ریٹائرڈ افسران شامل کئے گئے ہیں۔
شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی زاہد وزیر کا کہنا ہے کہ علاقے میں مصالحتی کمیٹی کے قیام سے بہت سارے قبائلی جھگڑے حل ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایک دوسرے کو عدالتوں میں گھسیٹنے کی بجائے اگر مسائل ان مصالحتی کمیٹیوں سے حل ہو تو وقت کے ساتھ ساتھ غریب لوگوں کا پیسہ بھی بچ جائیگا۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے 20 مئی 2021 کو ایک قانون اے ڈی آر (آلٹرنیٹ ڈسپیوٹ ریزولوشن ایکٹ) شمالی وزیرستان کے علاوہ تمام ضم شدہ اضلاع میں نافذ کیاگیاتھا ۔