جنوبی وزیرستان اپر کے تین صحافیوں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل

ڈپٹی کمشنر(ڈی سی) جنوبی وزیرستان اپر نے محسود پریس کلب کے موجودہ اور سابق صدر سمیت 3 صحافیوں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کرلئے۔

محسود پریس کلب کے موجودہ صدر فاروق محسود اور ان کے پیشرو اشتیاق محسود اور روزنامہ امت سے منسلک اسلم محسود کےناموں کو نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کی فورتھ شیڈول میں شامل کیاگیا ہے۔

نیوز کلاﺅڈ سےبات کرتے ہوئے فاروق محسود نے کہا کہ انہیں خود اس بات کا علم نہیں کہ ان کا نام کس بنیاد پر فہرست میں شامل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جب میں پوچھتا ہوں تو وہ (ایجنسیاں) کہتے ہیں کہ وہ نہیں جانتے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ ناموں کا فیصلہ آئی بی اور آئی ایس آئی کرتے ہیں۔

صدر محسود پریس کلب نے مزید بتایا کہ جب ہم نے مسئلہ اٹھایا تو ڈی سی نے آخر کار کہا کہ ہمارے نام غلطی سے فہرست میں چلے گئے ہیں، اس طرح کا حادثہ کون کرتا ہے؟

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے بعد ازاں ایک تردیدی خط جاری کیا گیا، جس میں واضح کیا گیا کہ صحافیوں کے نام غلطی سے درج کیے گئے تھے، تاہم نیکٹا کی ویب سائٹ سے دونوں صحافی کےنام اب تک نہیں ہٹائے گئے ہیں۔

یہ فہرست عام طور پر DC کے ذریعے مرتب کی جاتی ہے، جسے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو بھیجی جاتی ہے اور بالآخر نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (NACTA) سے اس کی منظوری دی جاتی ہے۔

فاروق محسود نے کہا کہ واضح طور پر یہ صحافیوں کو ڈرانے کا ایک حربہ ہے۔ پریس کلب کے موجودہ اور سابق صدور کو نشانہ بنانے سے دوسروں کو سخت پیغام جاتا ہے۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک ’حادثہ‘ تھا، لیکن ہمارے کیریئر کو نقصان پہنچا۔ اور اب اس فہرست میں شامل مزید 92 افراد کے بارے میں کون کہہ سکتا ہے کہ ان میں سے کتنے ’غلطی‘ سے شامل تھے۔

صدر محسود پریس کلب کا کہنا تھاکہ ہم صحافی تمام فریقوں کو یکساں طور پر کور کرتے ہیں، چاہے وہ پی ٹی ایم ہو یا فوج۔ ہم سے اپنے علاقے میں اہم واقعات یا احتجاج کو نظر انداز کرنے کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ اگرچہ ٹی وی چینلز ان سٹوریز کو نشر نہیں کر رہے ہیں، لیکن ہم سب کو منصفانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ کوریج فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔