وفاقی وزیر ہاﺅسنگ و تعمیرات اور جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے امیر مولانا عبد الواسع نے کہا ہے کہ میر عبدالقدوس بزنجو نے ہمیں اہمیت نہیں دی ہے ہم بلوچستان کے مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں ۔
اپنی رہائش گاہ پر سا بق وزیراعلی بلوچستان جام کمال کے ہمرا ہ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا عبدالواسع نے کہا کہ آج جام کمال سے ملاقات اتفاقیہ ہے حکومت کے خلاف کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ آپ نے دیکھا کہ بلوچستان میں حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے بڑی تباہی ہوئی ہے اور حکومت اس منظر عام سے غائب رہی ہے، لوگ سڑکوں پر در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے اصلاح کرنے کی بہت کوشش کی ہے کہ ہم حکومت سے با ہر ہیں تو ہم کابینہ میں شامل ہوکر بلوچستان کے عوام کی اچھی خدمت کرسکتے ہیں ،حکومت کی جانب سے ہمیں کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا اور جمعیت علماءاسلام کو حکومت میں شامل ہونے کا موقع نہیں دیا جارہاہے اور ایک بے عزتی کا ماحول پیدا کیا ہے ،اگر چہ ہمارے ہاتھوں سے بنا ہوئی حکومت ہے تو وہی پر بہت سی خرابیاں بھی موجود ہے، ہم ایک حقیقی اپوزیشن کے حوالے سے ان کو اصلاح کرنے کی طرف جارہے ہیں.
تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں مولانا واسع نے کہا کہ بی این پی کے دوست وزیراعلیٰ بلوچستان کے بیڈ روم تک پہنچے ہیں اور رات بھی ادھرہی گزارتے ہیں ،ان سے پوچھا جائے کہ ہمارے ساتھ سفر پر نکلیں گے یا نہیں نکلیں گے ،ہم تو نکل چکے ہیں،ہمارے دروازے کسی کیلئے بند نہیں ہے ،ہم بلوچستان کے باسی ہیں، بلوچستان کی اصلاح اور ترقی ومسائل حل کرنے کیلئے ہم تمام اتحادیوں کے ساتھ ملکر بلوچستان کو ایک اچھا ماحول دینے کیلئے ہم اکھٹے ہوسکتے ہیں .