خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں عسکریت پسندوںکے خلاف پاک فوج کی جانب سے متوقع آپریشن کو مروت قومی جرگے نے مسترد کردیا۔
آج لکی مروت میں مروت قومی جرگہ کے زیرِ اہتمام گرینڈ جرگہ کا اہتمام کیا گیا جس میں مروت قومی جرگہ کے امیر الحاج محمد اسلم خان عیسک خیل، نائب امیر و سپریم کمانڈر اختر منیر مروت، نصیر محمد خان میداد خیل، سابق وفاقی وزیر سلیم سیف اللہ خان، ممبران صوبائی اسمبلی جوہر محمد خان و طارق سعید خان نے شرکت کی .
جرگے میں فرید اللہ خان میناخیل، تحصیل ناظمین شفقت اللہ خان، ذیشان محمد خان، ہدایت اللہ خان عیسک خیل، صدر ڈسٹرکٹ بار آصف اقبال ایڈووکیٹ، امیر زادہ خان، سابق ضلع ناظم اشفاق احمد خان، سابق ایم پی اے منور خان اور دیگر شریک ہوئے۔
جرگے سے خطاب کرتے ہوئے مشران اور مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے کہا کہ کسی کو بھی لکی مروت میں فوجی آپریشن کی اجازت نہیں دے سکتے۔ علاقے میں امن و امان کا قیام قانون نافذ کرنے والے اداروں کا بنیادی فرض ہے۔ اقوام مروت کسی بھی صورت بے گھر ہونے کیلئے تیار نہیں۔
40 افراد کی موجودگی کو جواز بن کر علاقے میں آپریشن اور غریب عوام کو بے گھر کرنا کسی صورت قبول نہیں۔ اگر زبردستی کی گئی تو ہماری لاشوں پر سے گزر کر آپریشن ممکن ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے علاقے کے مشران کے ساتھ مل کر باہمی مشورے سے کوئی حل نکالیں۔
واضح رہے کہ ضلع لکی مروت میںایک سال سے سیکیورٹی فورسز اور پولیس پر عسکریت پسندوںکی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے. تین ہفتے قبل لکی مروت میں پولیس کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی تھی جس میں پولیس ڈی ایس پی گل محمد خان گن مین سمیت جاںبحق ہوگئے تھے.