اسلام آباد: نفرت انگیزی پھیلانے اور اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں معروف تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو گرفتار کر لیا گیا.
اسلام آباد پولیس کے مطابق لیفٹیننٹ جزل ریٹائرڈ امجد شعیب کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا، امجد شعیب پر عوام کو اداروں کے خلاف اکسانے کا مقدمہ تھانا رمنا میں درج ہے۔
تھانہ رمنا میں مجسٹریٹ اویس خان کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں ان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 153 اے اور 505 شامل کی گئی ہیں۔
153 اے نفرت انگیزی پھیلانے کی دفعہ ہے جو کہ ناقابل ضمانت ہے اور اس کی سزا پانچ سال قید و جرمانہ ہے جبکہ دفعہ 505 اداروں کے خلاف اکسانے کی دفعہ ہے، جو ناقابل ضمانت ہے اور اس کی سزا تین سال قید و جرمانہ ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے پاکستان تحریک انصاف کی ’جیل بھرو‘ تحریک پر نجی ٹی وی بول کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’جیل بھرو تحریکیں اس طرح کامیاب نہیں ہوتیں۔‘
ایف آئی آر کے مطابق انہوں نے کہا کہ حکومت مخالف جماعت اعلان کرے کہ سرکاری دفاتر میں کوئی نہیں جائے گا اور اگر اس کال پر لوگ دفاتر نہیں جاتے تو یہ ایکشن حکومت کو سوچنے پر مجبور کرے گا۔‘
ایف آئی آر میں مزید لکھا گیاہے امجد شعیب نے اس بیان اور تجزیے کے ذریعے سرکاری ملازمین کو اپنے قانونی و سرکاری فرائض کی انجام دہی سے روکنے کے لیے اکسایا ہے۔ ان کا مقصد اپوزیشن و سرکاری ملازمین میں حکومت کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیزی پھیلانا ہے تاکہ اس ملک میں انتشار و بدامنی پھیلے۔‘
ایف آئی آر کے مطابق اس بات سے ملک کے تینوں طبقوں حکومت، اپوزیشن اور سرکاری ملازمین میں نفرت اور دشمنی کی فضا پیدا کی گئی ہے جو ملک کو کمزور کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ یہ تمام بیان ایک سوچی سمجھی سازش اور منصوبہ بندی کے تحت دیا ہے تاکہ ملک کو مزید کمزور کیا جا سکے۔