ضلع کرم میں دو مذہبی گروہوں کے درمیان 9 روز سے جاری جھڑپیں گرینڈ جرگہ کی کامیابی کے بعد رُک گئیں۔
تمام علاقوں میں سیکورٹی فورسز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق جرگہ رکن نورجف نے بتای کہ
ضلعی انتظامیہ اور سیکیورٹی فورسز کے ہمراہ جرگہ نے کامیاب مذاکرات کیے جس کے بعد جھڑپیں رک گئی ہیں ۔
جھڑپوں میں دونوں اطراف سے 55 افراد جاں بحق اور 110 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
کرم پولیس کے مطابق فائربندی کے بعد دونوں فریقین سےمورچوں کو خالی کرکے مورچوں میں پولیس اور سیکورٹی فورسز نے سفید جھنڈے لگادیئے جبکہ ضلع بھر میں سڑکوں پر پولیس تعینات کردی گئی ہے۔
سابق وفاقی وزیر ساجد طوری نےجنگ بندی کے بعد آمدورفت کے راستے، انٹرنیٹ اور موبائل سروس کو بھی جلد بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل سوشل میڈیا پر ایک متنازع ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دونوں مذہبی گروہوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئی گئی ہیں،ویڈیو میں موجود متنازع مواد کی دونوں فریقین کی جانب سے سخت مذمت کی گئی تھی لیکن اس کے باوجود علاقے میں پُرتشدد فسادات پھوٹ پڑے۔