ضلع کرم کے علاقے ڈنڈر بوشہرہ میں اراضی کے تنازعے پر دو اقوام کے درمیان جھڑپ میں چار افراد جاں بحق اور تیس زخمی ہوگئے۔
ٹی این این کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا ہےکہ گزشتہ شام پاراچنار کے نواحی علاقے بوشہرہ میں اراضی کے تنازعے فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا جو تاحال جاری ہے۔
وقفے وقفے سے جھڑپوں میں اب تک چار افراد جاں بحق ہوگئے جن میں سماجی رہنما وہاب علی شاخ ،محمد ،عبدالولی اور علی خیل شامل ہیں۔
جاں بحق افراد میں دونوں فریقین کے دو دو افراد شامل ہیں جبکہ تیس افراد زخمی ہوگئے جن میں بیس زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال پاراچنار پہنچادیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال پاراچنار کے ڈی ایم ایس ڈاکٹر قیصر عباس کا کہنا ہے کہ تین زخمیوں کی حالت نازک ہے اور زخمیوں کی جان بچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے مطابق عمائیدین کے تعاون سے فائربندی کی کوششیں جاری ہیں۔ جھڑپوں کی وجہ سے ضلع بھر میں امن کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے۔
قبائلی رہنما عنائیت علی طوری اور علامہ تجمل حسین نے جھڑپوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کرتے ہوئے اس قسم کے واقعات سے بچنے کے لئے اراضی تنازعات کے حل کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
سماجی رہنما میر افضل خان کا کہنا ہے کہ بار بار اس قسم جھڑپوں میں نہ صرف قیمتی جانوں کا ضیاع ہورہا ہے بلکہ علاقے کی بدنامی کا سبب بھی بن رہا ہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر محمد عمران کا کہنا ہے کہ حالات معمول پر لانے کے لئے مذاکرات کا عمل جاری ہے اور امید ہے حالات جلد معمول پر آجائنگے۔
واضح رہے کہ فاٹا انضمام کے بعد کرم، خیبر، مہمند اور وزیرستان سمیت ضم اضلاع کے بیشتر علاقوں میں اراضی تنازعات پر وقتاً فوقتاً اس طرح کی صورتحال سامنے آتی رہی ہے۔