پشاور:خیبر پختونخوا حکومت نے تعلیمی شعبے میں اصلاحات کے تحت صوبے کے 1500 سرکاری اسکولوں کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ وہ اسکول ہیں جن کے میٹرک امتحانات کے نتائج مسلسل ناقص رہے ہیں، اور حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب ان اسکولوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے انہیں نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا۔
سینئر صحافی لحاظ علی کے مطابق یہ منصوبہ خیبر پختونخوا حکومت کے دو سالہ گڈ گورننس روڈ میپ کا حصہ ہے جس کا باقاعدہ اعلان محرم الحرام سے ایک روز قبل کیا گیا۔
آؤٹ سورس ہونے والے اسکولوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) ماڈل کے تحت چلایا جائے گا، جہاں نجی کمپنیاں یا ادارے ان اسکولوں کو سنبھالیں گے۔ حکومت انہیں ساماہی بنیادوں پر ادائیگیاں کرے گی ۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اگر یہ پالیسی کامیاب ثابت ہوتی ہے تو مزید سرکاری اسکولوں کو بھی نجی شعبے کے اشتراک سے چلایا جائے گا۔
خیبر پختونخوا حکومت ایک لاکھ طلبہ کو تعلیم کارڈ فراہم کرے گی جس سے انہیں تعلیمی سہولیات حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔
حکومت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ آئندہ پرائمری اسکول کم از کم چار کمروں پر مشتمل ہوں گےاور ان میں 5 سے 6 اساتذہ کی موجودگی لازمی ہوگی۔