جنوبی وزیرستان لوئر کے ہیڈکوارٹر ہسپتال وانا میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کے خلاف احتجاج کرنے والے مریض اور ان کے لواحقین کی کوریج کرنے پر ہسپتال عملے نے صحافی کوتشددکا نشانا بنا دیا۔
تشدد کا شکار ہونے والے صحافی فضل خان نے وانا پریس کلب کے نمائندوں کو بتایا کہ وہ اپنے والد کو علاج کےلئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال وانا لے آئےتھے جہاں پر مریض اور ان کے لواحقین نے ڈاکٹروں اور عملے کی غیر موجودگی کے خلاف احتجاج شروع کیا۔
فضل وزیر کا کہنا تھاکہ انہوں نے احتجاج کی کوریج شروع کی تو ہسپتال کے عملے نے ان پر تشدد کیا اور انھیں زدوکوب کیا ۔
وانا پریس کلب کی جانب سے صحافی فضل وزیر پر تشدد کی مذمت کی گئی اور اس سلسلے میں ہسپتال کے ایم سے سے ملاقات کرکے تشدد میں ملوث افراد کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کیاگیا۔
بعد ازاں ہیڈ کوارٹر ہستپال وانہ کی انتظامیہ نے صحافی پر تشدد کے واقعے کی انکوائری کےلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیدی،کمیٹی کو 3 دن کے اندر واقعے سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اس سےقبل جنوبی وزیرستان اپر میں 16 اکتوبر 2022 کو صحافی آتش محسود کو ایک ٹھیکیدار نےروڈ کی تعمیر میں غیر معیاری کام کی نشاندہی کرنے پر سخت تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔