خادم خان آفریدی
ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں دو اقوام کے درمیان اراضی کے تنازعے پرجاری جھڑپیں اتنظامیہ کے مقررہ کردہ جرگے کی کوششوں سے روک گئی ہیں۔
کمرخیل اور ملک دین خیل قبیلوں کے درمیان اراضی تنازعہ میں فریقین نےعارضی صلح اور فائربندی پر رضامند ی ظاہر کردی۔
اکاخیل ،سپاہ اور ملک دین خیل پر مشتمل مذاکراتی جرگہ نے دونوں اقوام کے علاقائی مشران سے تصفیے کے حل کے سلسلے میں الگ الگ ملاقاتیں کی ۔
طویل جدوجہد اور مباحثے کے بعد دونوں قبیلوں کے مسلح جنگجوں کے درمیان شدید فائرنگ اور خوف وہراس کے ماحول میں دونوں قبیلوں کے مشران کو صلح اور فائربندی پر آمادہ کیا۔
مذاکراتی جرگہ نے کئی نکات پرتحریری اعلامیہ جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ دونوں قبیلوں کے درمیان قبائلی دستور کے مطابق 50کروڑ مچلکہ کے نیچے 30اپریل تک فائربندی اور روایتی قبائلی تیگہ(سیز فائر)ہوگی جبکہ فریقین کے ایک دوسرے کے قبضے میں گاڑیاں ،یرغمالی افراد اور دیگر قبضہ شدہ سامان شہتیر وغیرہ کل پیر کے روز باڑہ تحصیل میں انتظامیہ کے حوالے کرنے کے دونوں فریقین پابند ہوں گے۔
قبیلہ کمرخیل اور ملک دین خیل کے علاقائی عمائدین نے برقمبر خیل اور باڑہ انتظامیہ کی جانب سے تشکیل کردہ دونوں مذاکراتی ٹیموں کا تصفیے کے حل میں کوششوں اور علاقے میں امن و امان کے قیام کو سراہا ۔