پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )عمران خان کے بیانات اور تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
پیمرا کی جانب سے تمام لائسنس یافتہ ٹی وی چینلز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ عمران خان کی ریاستی اداروں کے خلاف ریکارڈ شدہ بیانات، لائیو گفتگو یا پریس کانفرنس نشر نہ کریں۔
پیمرا سے جاری بیان میں کہاگیا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اپنی تقاریر اور بیانات میں ریاستی اداروں پر مسلسل بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں اور اداروں اور اس کے افسران کے خلاف اپنے اشتعال انگیز بیانات سے منافرت پھیلا رہے ہیں جس سے امن عامہ کی صورتحال خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔
پیمرا نے کہا کہ ریاستی اداروں اور افسران کے خلاف الزامات، نفرت انگیز بیانات، بہتان تراشی اور بلاجواز بیانات آئین پاکستان کے آرٹیکل 19 کی صریح خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ اس سلسلے میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔
اس حوالے سے کہا گیا کہ تقاریر اور بیانات کے مواد کے بغور جائزے اور پیمرا قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں کو دیکھتے ہوئے پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27(اے) کے تحت تمام سیٹلائٹ چینلز پر عمران خان کے بیانات اور تقاریر کی نشریات، ریکارڈ شدہ یا لائیو بیانات اور پریس کانفرنس پریس کانفرنس نشر کرنے پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔
تمام چینلز کو مزید ہدایت بھی کی گئی کہ وہ اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ کوئی بھی فرد ان کا پلیٹ فارم ریاستی اداروں کے خلاف ہتک آمیز بیان بازی کے لیے استعمال نہ کرے۔
اتھارٹی نے خبردار کیا کہ ان احکامات کی خلاف ورزی کی صورت میں پمرا آرڈیننس کے سیکشن 30(3) کے تحت چینل کے لائسنس کو کسی شوکاز نوٹس کے بغیر ہی معطل کردیا جائے گا۔
گزشتہ سال اگست میں بھی پیمرا نے تمام ٹی وی چینلز پر سابق وزیر اعظم عمران خان کی تقاریر براہ راست نشر کرنے پر پابندی عائد کردی تھی تاہم ایک ہفتے بعد ہی اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس حکم کو معطل کردیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں بھی پیمرا نے عمران خان کی لائیو یا ریکارڈ کی گئی تقاریر یا بیانات نشر کرنے پر پابندی لگائی تھی لیکن کچھ دیر بعد ہی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی حکومت کے حکم پر مذکورہ پابندی واپس لے لی گئی تھی۔