سابق وزیر اعظم عمران خان کی مبینہ امریکی سائفر کے حوالے سے ایک اور آڈیو بھی لیک ہوگئی۔
لیک آڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ مبینہ طور پر چئیرمین تحریک انصاف پارٹی رہنماؤں کے ساتھ امریکی سائفر سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں.
آڈیو میں سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم عمران خان کو سنا گیا۔
آڈیو میں عمران خان کہتے ہیں کہ’اچھا شاہ جی، کل آپ نے، ہم نے، تینوں نے اور سیکریٹری خارجہ نے میٹنگ کرنی ہے، اس میں ہم نے صرف کہنا ہے کہ وہ جو لیٹر ہے نا اس کے چپ کر کے مرضی کے منٹس لکھ دے، اعظم خان کہہ رہا ہے کہ اس کے منٹس بنا لیتے ہیں، اسے فوٹو اسٹیٹ کرا لیتے ہیں‘۔
اس موقع پر ایک اور آواز سنی جاتی ہےجس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اعظم خان کی تھی، وہ پوچھتے ہیں کہ ‘یہ سائفر 7 یا 8 تاریخ کو آیا تھا؟’ مبینہ طور پر عمران خان کہتے ہیں کہ ‘ملاقات 7 تاریخ کو ہوئی تھی’۔
عمران خان کہتے ہیں کہ ‘ہم نے تو امریکیوں کا نام لینا ہی نہیں ہے، کسی صورت میں، اس ایشو کے اوپر پلیز کسی کے منہ سے امریکا کا نام نہ نکلے، یہ بہت اہم ہے آپ سب کے لیے، کس ملک سے لیٹر آیا ہے، میں کسی کے منہ سے اس کا نام نہیں سننا چاہتا’۔
اس دوران مبینہ طور پر اسد عمر کہتے ہیں کہ ‘لیٹر نہیں ہے، میٹنگ کی ٹرانسکرپٹ ہے’، اس پر عمران خان کہتے ہیں کہ ‘وہی ہے نا، میٹنگ کی ٹرانسکپرٹ اور لیٹر ایک ہی چیز ہے، لوگوں کو ٹرانسکرپٹ تو نہیں سمجھ آنی تھی نا، آپ پبلک جلسے میں تو یہ کہتے ہیں’۔
واضح رہے کہ 28 ستمبر کو بھی عمران خان کی ایک مبینہ آڈیو لیک ہوئی تھی، اس میں بھی مبینہ سائفر کے حوالے سے ہی اپنے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان سے بات کرتے ہوئے سنا جاسکتا تھا۔