میرانشاہ: شمالی وزیرستان میں پاک افغان غلام خان بارڈر کل 16 جولائی سے تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق یہ فیصلہ مقامی آبادی کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے جس کا اعلان سیون ڈویژن کے میجر جنرل عادل افتخار وڑائچ نے کیا۔
غلام خان بارڈر کو حالیہ سیکیورٹی خدشات کے باعث بند کیا گیا تھاتاہم ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان محمد یوسف کریم اور تحصیلدار میرانشاہ غنی وزیر کی قیادت میں انتظامیہ نے اتمانزئی قبائلی جرگے سے مذاکرات کیے، جو کامیاب رہے۔
میجر جنرل عادل افتخار کا کہنا تھا کہ بعض اوقات سکیورٹی کے پیش نظر سخت فیصلے کرنے پڑتے ہیں لیکن عوام کی مشکلات سے انکار ممکن نہیں۔
ان کے مطابق بارڈر کھولنے سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور مقامی معیشت کو سہارا ملے گا۔اس کے ساتھ ساتھ کرفیو میں بھی جزوی نرمی کی جائے گی جبکہ انٹرنیٹ سروس رات گئے تک بحال کیے جانے کا امکان ہے۔
دیگر مسائل کے حل کے لیے ضلعی انتظامیہ، پاک فوج اور قبائلی عمائدین مل بیٹھ کر حکمت عملی طے کریں گے۔