وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان سے مذاکرات کے عمل میں خیبرپختونخوا کو شامل کیا جائے اور صوبے میں ڈرون حملے بند کیے جائیں۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر غور کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پشاور میں منعقدہ اہم قبائلی جرگہ سے خطاب میں کیا ۔
جرگے میں وزیراعظم کے علاوہ فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک ہیں، گورنرفیصل کریم کنڈی کے علاوہ قبائلی عمائدین اورارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے بھی جرگے میں شرکت کی ۔
وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے دشمن کے خلاف قوم کو متحد کر کے ایک لیڈر ہونے کا ثبوت دیا اور ملکی دفاع اور سالمیت کیلئے ہم ایک ہیں جبکہ سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھ کر ہم نے اتحاد کا ثبوت دیا۔
لازمی پڑھیں۔ پانی روکا تو دشمن اس کا انجام بھی دیکھ لے گا، شہباز شریف
علی امین کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس لگانے سے گریز کرے، دہشتگردی سے متاثر ضم قبائلی اضلاع کیلئے خطیر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ڈرون حملے بند کئے جائیں، ان سے بے گناہ لوگوں کا نقصان ہوتا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ این ایف سی میں ضم اضلاع کا حصہ صوبے کو منتقل کرنے کا اعلان کیا جائے اور وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے تمام بقایاجات ادا کرے۔
انہوں نے یہ مطالبہ کیا کہ ضم اضلاع میں تنازعات کے پائیدار حل کے لیے جرگہ سسٹم بحال کیا جائے اور پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے عمل میں خیبر پختونخوا کو شامل کیا جائے۔