نورعلی
خیبرپختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان لوئر میں ای ڈومیسائل کیلئے فارم (ب) کی شرط کی وجہ سے سینکڑوں نوجوانوں اور خواتین کو مشکلات کا سامنا ہے۔
رواں سال21 مارچ کو ضلعی انتظامیہ ْنے صوبائی حکومت کی ہدایات پر لوگوں کی سہولت کیلئے ای ڈومیسائل بنانے کا آغاز کردیا تھا جس کے تحت آن لائن ڈومیسائل بنانے کے لئے فارم ب شرط لازمی قرار دیا گیا ہے۔
ضلعی ہیڈکوارٹر وانا کے مقامی لوگوں کے مطابق یہاں اکثر نوجوانوں اور خواتین کی عمریں 18سال سے زائد ہیں اور وہ شناختی کارڈ بنانا چاہتے ہیں تاہم شناختی کارڈ کیلئے ای ڈومیسائل کی شرط اور پھر ای ڈومیسائل کیلئے فارم ب کی شرط رکھی گئی ہے۔
لوگوں کو نہ صرف مزدوری کی غرض سے دوبئی، قطر یا عمرہ ادائیگی کے لئے بیرون ممالک جانے میں مشکلات کا سامنا ہے بلکہ سکولز و کالجز میں داخلہ لینے والے سٹوڈنٹس کو شدید مشکلات کا سامنا ہیں۔
ای ڈومیسائل فرنچائز کے مالک فرید وزیر کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے لوگوں کی سہولت کے لئے آن لائن یعنی ای ڈومیسائل بنانے کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان 21 مارچ کو کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے زیادہ تر لوگوں اور خواتین کے پاس فارم ب نہیں ہیں اور 18 سال سے زائد عمر کے نوجوانوں کے لئے فارم ب نہیں بن سکتا.
مقامی قبائل کا کہنا ہےکہ یا تو شناختی کارڈ بنوانے کے لئے ای ڈومیسائل کی شرط ختم کی جائے یا پھرڈومیسائل کے لئے فارم ب کی شرط ختم کیا جائےتاکہ یہ مسئلہ حل ہو جائے۔
اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر وانا فیصل اسماعیل نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کو ای ڈومیسائل بارے کافی شکایت موصول ہوئی ہے
اور اس مسئلے سے متعلق انتظامیہ نے ہوم ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کو آگاہ کردیا ہے کہ لوگوں کو ای ڈومیسائل میں اس قسم کی مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آن لائن ای ڈومیسائل بننے کی پالیسی ہوم ڈیپارٹمنٹ نے بنائی ہے اور ضلعی انتظامیہ صرف اسکی تصدیق کر رہی ہے۔