گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نےڈیر ہ اسماعیل خان میں محسود جرگے کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔تقریب میں محسود، برکی اور بیٹنی اقوام کے عمائدین نے بھرپور شرکت کی۔
تقریب کے دوران محسود جرگے کے اکابرین نے عطاء محمد محسود کی بازیابی میں گورنر کے کردار کو سراہتے ہوئے انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کو تعلیمی وظائف (سکالرشپس) کی فراہمی کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پشتون قوم کو درپیش مسائل کے خاتمے کیلئے اتحاد ضروری ہے۔
گورنر نے کہا کہ تمام قبائل کو چاہیے کہ وہ ریاست کے ساتھ متحد ہو کر بات کریں اور ضم شدہ اضلاع کے تمام اقوام کو مشترکہ جرگہ تشکیل دے کر اپنے مستقبل کے بارے میں سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔
انہوں نے انضمام کے بعد سالانہ سو ارب روپے کی ادائیگی نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ضم اضلاع کے سات سو ارب روپے پر صوبائی حکومت نے “شب خون” مارا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ عطاء محمد محسود کی بازیابی میں انہوں نے جو کردار ادا کیا، وہ ان کا فرض تھا۔
انہوں نے وزیرِاعظم سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ قبائلی عوام کے حقوق پر سیاست نہ کی جائے بلکہ ان کے جائز حقوق انہیں دیے جائیں۔
گورنر کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے سے قبائلی علاقوں میں امن قائم ہوگا اور نوجوانوں کا مستقبل روشن بنے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صوبے میں قیام امن کے لیے تمام فریقین کو مل کر مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔