نورعلی
جنوبی وزیرستان لوئر کی تحصیل وانا میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی ، 5 مظاہرین گرفتار کرلئے گئے۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کےلئے پولیس نے ہوائی فائرنگ بھی کی جس سے ایک نوجوان معمولی زخمی ہوگئے۔
گرفتار افراد میں پیپلزپارٹی ضلعی صدر آمان اللہ،اے این پی کے خان محمد اور ملک طارق بھی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق گزشتہ ہفتے کو پولیس نے نان کسٹم ٹائروں سے بھرے دو پیک اپ کو کرب کوٹ کے مقام پر پکڑ لئے تھے جبکہ ٹائرز اونرز کے ساتھ کئی دنوں سے جاری مذاکرات ناکام ھوئے۔
پولیس نے مذید بتایا کہ ٹائرز والی گاڑیوں کو کسٹم حکام کے حوالے کرنے کیلئے ڈیرہ اسماعیل خان روانہ کردی گئی جس پر وانا اعظم ورسک روڈ پر کھڑے ٹائرز اونرز اور پولیس کے درمیان ہاتھ پائی ہوگئی۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے پانچ افراد کو گرفتار کرلیا تمام گرفتار افراد کو سٹی تھانہ وانا منتقل کردیا۔
پولیس کے مطابق مظاہرین نے وانا اعظم ورسک روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا تھا جس سے عام لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا تھا۔بعد ازاں مظاہرین کو منتشر کرکے روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔
دریں اثنا پاکستان پیپلزپارٹی جنوبی وزیرستان لوئر کے جنرل سیکرٹری عمران مخلص کے سربراہی میں مقامی سیاسی قائدین نے پولیس کے خلاف ایک ریلی نکالی گئی اور ریلی شرکاء نے گرفتار افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
ریلی میں پختونخوا میپ سے اشفاق وزیر ،جماعت اسلامی کے ضلعی صدر ندیم وزیر اور پی ٹی آئی سے ہارون وزیر کے علاوہ ٹائر اونرز نے شرکت کی۔
ریلی شرکاء نے پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج کی بھر پور مذمت کی اور گرفتار ہونے والے افراد کی جلد رہائی کا مطالبہ کیا۔
سیاسی رہنماؤں نے پولیس کی ناروا رویہ پر سخت تنقید کی، اور صوبائی حکومت سے وانا کے تمام ایس ایچ اوز ٹرانسفر کرنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب ڈی پی او فرمان اللہ نے بتایا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔قانون سب کیلئے برابر ہے کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔