بابِ خیبر پر فاٹا لویہ جرگہ کے زیرِ اہتمام یومِ سیاہ، انضمام کے خلاف احتجاج

خیبر : بابِ خیبر پر فاٹا لویہ جرگہ کے زیر اہتمام یومِ سیاہ منایا گیا، جس میں قبائلی مشران، عمائدین اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر انضمام کے خلاف نعرے درج تھے۔ احتجاج میں شریک افراد نے مطالبہ کیا کہ سابقہ فاٹا کے انضمام کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔

مظاہرین نے 25 مئی 2018 کو فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کو غیر آئینی اور جبری قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ قبائلی عوام کی رائے کے بغیر زبردستی مسلط کیا گیا۔

مظاہرین کے مطابق انضمام کے بعد نہ صرف قبائلی شناخت کو نظر انداز کیا گیا بلکہ ان کے قدرتی وسائل پر بھی قبضہ کر لیا گیا ہے، جب کہ عوامی مسائل جوں کے توں برقرار ہیں۔

احتجاجی شرکاء نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے انضمام کو ترقی و خوشحالی کے ایک نئے دور کے آغاز کے طور پر پیش کیا تھا مگر عملی طور پر قبائلی اضلاع کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ نہ تو تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع فراہم کیے گئے اور نہ ہی مقامی روایات اور اقدار کا تحفظ کیا گیا۔

قبائلی مشران نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قبائلی عوام کو اُن کا حق دیا جائے، وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے، اور انضمام سے متعلق عوامی رائے کا احترام کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں