علی وزیر کی آخری ایف آئی آر میں بھی ضمانت منظور

جنوبی وزیرستان سے ممبر قومی اسمبلی و رہنما پشتون تحفظ مومنٹ علی وزیر کی ضمانت پشاور ہائی کورٹ بنوں بینچ نے منظور کرلی ہے ۔

پشتون تحفظ مومنٹ کے سربراہ منظور پشتین علی وزیر کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے علی وزیرکی ضمانت منظور ہونے پر مسرت کا اظہار کیا اور کہاکہ پشتون تحفظ مومنٹ کے دوستوں پر غیر قانونی اور غیر آئینی اور بے بنیادمقدمات قائم کئے گئے جس میں ہمارے بہت سارے دوست بری ہوچکے ہیں۔

منظور پشتین کا کہناتھا کہ تمام مقدمات میںضمانت ہونے کے باوجود بھی اگر علی وزیر کو رہا نہ کیا گیا تو بھرپور احتجاج کریں گے۔

قبل ازیں پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنما ادریس پشتین نے علی وزیر کے خلاف مقدمات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ علی وزیر پر کل پانچ مقدمات درج تھے جس میں چار مقدمات میں ضمانت پہلے ہی ہوچکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ علی وزیرکے خلاف میرانشاہ جلسے میں تقریر کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کی وجہ سے وہ کراچی جیل میں قید ہیں ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل علی وزیر کے خلاف بوٹ بیسن تھانے میں درج مقدمہ ضمانت منظور ہوچکی ہے۔

یاد رہے کہ علی وزیر 31 دسمبر 2020 سے کراچی سینٹرل جیل میں قید ہیں.