شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی میں ایف سی کے کمپاؤنڈ پر عسکریت پسندوں کےحملے میں 2 افسران سمیت 7 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے.
مقامی زرائع کے مطابق ہفتہ کی صبح خدی گاؤں میں ایف سی کے کمپاؤنڈ پر عسکریت پسندوں نے خود کش حملہ کیا جس کے نتیجے میں کمپاؤنڈ کا ایک حصہ اور قریبی مارکیٹ تباہ ہوگیاہے.
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق میرعلی میں 6 دہشت گردوں پر مشتمل گروہ نے پاک فوج کی سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نے دراندازی کی کوشش ناکام بنائی تو دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چوکی سے ٹکرا دی، اس کے بعد متعدد خودکش بم حملے ہوئے، جس کے نتیجے میں ایک عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوگیا جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 5 جوان شہید ہوگئے۔شہدا میں حوالدار صابر ، نائیک خورشید ، سپاہی ناصر ، سپاہی راجا اور سپاہی سجاد شامل ہیں.
پریس ریلیز میںبتایا گیا ہے کہ کلیئرنس آپریشن کے دوران لیفٹیننٹ کرنل کاشف کی قیادت میں فوجی دستوں نے مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے تمام 6 دہشت گردوں کو ختم کرلیا۔
فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران لیفٹیننٹ کرنل سید کاشف علی اور کیپٹن محمد احمد بدر ے بہادری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کرلیا۔
حکام کے مطابق علاقے میں موجود کسی بھی دوسرے دہشت گرد کا قلع قمع کرنے کے لیے سینی ٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے۔
خبررساں ادارے خراسان ڈائری کے مطابق عسکریت پسند کمانڈر حافظ گل بہادر سے منسلک جیش الفرسان گروپ نے اپنے ایک ترجمان نصرت اللہ وزیرستانی کے ذریعے شمالی وزیرستان میں خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔