پشتون تحفظ موومنٹ کےرہنما اور جنوبی وزیرستان سے ممبر قومی اسمبلی علی وزیر نے کہا ہے کہ جب تک اداروں میں ایکس مین کے خلاف کاروائی نہیں ہوتی تب تک ملک سیاسی،معاشی اور امن وامان کے حوالے سے استحکام نہیں آسکتا.
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی وزیر کا کہناتھا کہ جس طرح عمران خان کو لایا گیا ،انھیں پروموٹ کیا گیا اور جس طرح اس پر ہاتھ رکھا گیا یہ ایک ہی پالیسی کا تسلسل ہے.
جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ،جنرل (ر)فیض حمید اور ان کے ساتھی وہ لوگ ہیں جن کو ئی کچھ نہیں کہےگا اور نا ہی کہہ سکتے ہیں،ان کے اوپر کے مفادات مشتر ک ہیں ،اگر موجودہ آرمی چیف کو دیکھ لیں وہ جنرل (ر)قمرجاوید باجوہ کے ساتھ بیٹھ جاتاہےاور اس کی پالیسی کو پروموٹ کررہاہے.
علی وزیر کا کہنا تھاکہ جس طرح ملک انتشار کی طرف جارہاہے لیکن آج تک جنرل (ر)فیض کے خلاف کوئی کاروائی نہیں دیکھی ،جب تک یہ ادارے کے اندر کاروائی نہیں کریں گے اور اپنے ایکس مین کے خلاف کاروائی نہیںکریںگے تو ملک میںنا سیاسی استحکام آئیگا، نا معاشی استحکام آئیگا اور نا امن و امان کے حوالے سےاستحکام آئیگا اور ہم مذید اس گند میںدھنستے چلے جائیںگے .
علی وزیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گرفتاریوںمیںعام ورکر رگڑا کھائیں جن لوگوں کو لایا گیا تھا ان کو واپس کرلیاگیا.