چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے جن لوگوں نے کل لاہور میں گرفتاری دی تھی، ان سیاسی قیدیوں کو ایسے رکھا جا رہا ہے جیسے وہ کوئی دہشت گرد ہیں.
سابق وزیراعظم نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود اور اسد عمر کو دوسری جیلوں میں منتقل کردیا گیا، یہ کیا ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ لوگ اس سے ڈریں گے، اگر لوگ ڈر رہے ہوتے تو کیا پشاور میں نکلتے، اب لوگوں کو خوف نہیں ہے.
انہوں نے کہاکہ آج پشاور میں جس طرح ہماری قیادت اور کارکنان گرفتاری کے لیے نکلے تو اس سے سب کو سمجھ آ جانی چاہیے کہ قوم کدھر کھڑی ہے، ہمارے ملک کی تاریخ میں اس طرح کے مناظر کبھی نہیں دیکھے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ احتجاج کا پرامن طریقہ ہے، ہم یہ سامنے لانا چاہتے ہیں کہ جس طرح کے ہتھکنڈے اس حکومت نے ہمارے خلاف استعمال کیے ہیں، پچھلے سال 10اپریل کے بعد جب سے ہماری حکومت گئی، جو ہمارے لوگوں کے ساتھ انہوں نے کیا ہے، میں نے جنرل مشرف کے مارشل لا میں بھی ایسا ظلم نہیں دیکھا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اعظم سواتی اور شہباز گل کو گرفتار کر کے تشدد اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا، شیخ رشید کو اٹھا لیا، فواد چوہدری کو اٹھایا، ہمارے سب لوگوں پر ایف آئی آر ہے، میرے اوپر 70ایف آئی آر ہیں، دہش گردی کے کیسز بنا دیے، عمران خان کو الیکشن کمیشن نااہل کردیتی ہے تو اس کے باہر احتجاج ہوتا ہے تو میرے اوپر دہشت گردی کا پرچہ کٹ جاتا ہے، میں وہاں تھا بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اخلاقی طور پر کرپٹ الیکشن کمیشن مسلم لیگ(ن) اور پی ڈی ایم کا حصہ بن کر ہر فیصلہ ہمارے خلاف دیتا ہے، مہم چلاتا ہے، فارن فنڈنگ کیس میں پتہ چلا کہ وہ فارن فنڈنگ ہی نہیں تھی، وہ ممنوعہ فنڈنگ تھی، میں لکھ کر دیتا ہوں کہ وہ کیس کسی بھی عدالت میں جائے گا تو وہ باہر پھینک دیں گے کیونکہ کیس ہی کوئی نہیں ہے۔