علی وزیر کی گرفتاری کے خلاف قرارداد اے این پی نے جمع کرائی، کریڈٹ پی ٹی آئی لے رہی ہے، نثار باز

باجوڑ سے عوامی نیشنل پارٹی کے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی نثار باز نے کہا ہے کہ 30 اپریل کو جیل میں قید سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی مسلسل گرفتاری، جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات کے اندراج اور سیاسی انتقامی کارروائیوں کے حوالے سے قرارداد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کی گئی۔

قرارداد میں صوبائی اسمبلی کے ذریعے مطالبہ کیا گیا تھا کہ علی وزیر کو فوری اور غیرمشروط طور پر رہا کیا جائے، انکو مناسب اور معیاری طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ تمام سیاسی بنیادوں پر قائم مقدمات واپس لیے جائیں۔

اسکے ساتھ ساتھ قرارداد میں کہا گیا تھا کہ تمام سیاسی کارکنان کو آئین میں دیے گئے آزادی اظہار اور پرامن سیاسی سرگرمیوں کے حقوق دیے جائیں۔

نثار باز کا کہنا ہے کہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں علی وزیر کی گرفتاری پر محض تشویش کا اظہار کیا گیا اور وفاقی حکومت سے کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا حالانکہ اس قرارداد میں صوبائی اسمبلی کے ذریعے وفاقی حکومت سے سفارش کرنے کی تجویز دی گئی تھی کہ انسانی ہمدری، آئینی ذمہ داریوں اور جمہوری روایات کا پاس رکھتے ہوئے فوری مثبت اقدامات اٹھائے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی دوغلی پالیسی یہ ہے کہ ایک طرف ملک نصیر، عبدالصمد اور دیگر سیاسی کارکنان کو خیبرپختونخوا میں گرفتار کیا جاتا ہے لیکن جب اے این پی کے قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا تو پوائنٹ سکورنگ کیلئے کابینہ اجلاس کا حصہ بنایا گیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت فوری طور پر وفاقی حکومت سے سفارش کریں اور علی وزیر سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں