اسلام آباد:انسانی حقوق کی کارکن ایڈوکیٹ ایمان مزاری نےالزام لگایا ہےکہ ان پر تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے نا صرف تشدد کیا بلکہ انھیں فرش پر گھسیٹا گیا ۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں ایمان مزاری ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ وہ تھانہ سیکرٹریٹ گئی جہاں انہوں نے اپنی والدہ تحریک انصاف کی مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شریں مزاری کی چیخنے کی آوازیں سنیں۔ انہوں نے مذید بتایا کہ مرد آفیسر نے مجھ پر تشدد کیا اور اس دوران مجھے فرش پر گھسیٹا۔
ایمان مزار ی کی ٹویٹ پر اسلام آباد پولیس نےوضاحت دیتے ہوئے کہا ہےکہ کسی تشدد یا ہاتھا پائی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا،تمام گرفتاریاں قانون اور ضابطے کے مطابق عمل میں لائی جارہی ہیں،اسلام آباد پولیس قانون کی بالادستی کو قائم رکھے گی۔
پشتون تحفظ مومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے ایمان مزاری ایڈووکیٹ پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایمان زینب مزاری نے ہمیشہ پشتون بلوچ میسنگ پرسنز اور انسانی حقوق کے لئے آواز اُٹھایا ہے۔اس پر تشدد کی سخت مزمت کرتے ہیں۔
سیاسی معاملات کو انتہاپسندی سے ڈیل کرنے کےنتائج مثبت نہیں ہونگے۔
منظور پشتین کے علاوہ اختر مینگل، نہگت داد،منیز ے جہانگیر،ماریہ میمن،ندا کرمانی نے ایمان مزاری پر تشدد کی مذمت کی ہے۔