سابقہ فاٹا میں جرگہ نظام کی بحالی کمیٹی کااجلاس، قبائلی عمائدین کو شامل کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد:وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع (سابقہ فاٹا) میں جرگہ نظام کی بحالی اور دیگر امور پر اعلیٰ سطح کا اجلاس انعقاد پذیر ہوا۔وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کا تعارفی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے نمائندے اطلاعات کے مشیر بیرسٹر محمد علی سیف، سیکرٹری امور کشمیر ظفر حسن، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ، انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخواذوالفقار حمید ، سابق چیف سیکرٹری شکیل درانی ،اعلیٰ حکام، صوبائی وزراء، مشیروںاور سیکرٹریز نے شرکت کی۔

اس موقع پر انجینئر امیر مقام نے قبائلی اضلاع میں موثر متبادل نظام انصاف کے فروغ پر غورکرتے ہوئے کہا کہ قبائلی عمائدین اور قانونی ماہرین کو مشاورت میں شامل کیا جائے گا،جرگہ سسٹم کو آئینی و عدالتی ڈھانچے سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔

وفاقی وزیرنے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کی ترقی اور امن و امان کے لیے بھی تجاویز پیش کی جائیں گی،قبائلی عوام کی ترقی کے لیے ان کی مشاورت سے تجاویز مرتب کی جائیں گی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پولیس پر انحصار کم، نچلی سطح پر انصاف کی فراہمی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت اس عمل کی کلیدی شراکت دار ہے،ہم مشترکہ طور پر آگے بڑھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

اجلاس میں گورنر خیبرپختونخوا نے وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر امیر مقام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کے منتخب نمائندوں اور قبائلی عمائدین کو اس عمل میں شامل کیا جائے۔

چیف سیکرٹری نے کہا کہ قبائلی معاشرہ تاریخی طور پر جرگہ سسٹم پر قائم ہے،اجلاس میں ذیلی کمیٹی تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا گیا، آئندہ اجلاس پشاور میں ہوگا-

واضح رہے کہ گذشتہ روز فاٹا لویہ جرگہ کے مشران نے اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کی جانب سے قبائلی اضلاع میں جرگہ نظام کی بحالی کے نوٹیفکیشن کو مستر د کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے صوبہ میں جرگہ بحالی اور سول انتظامیہ کو تقویت دینے کے لئے کمیٹی بنائی ہے ،کمیٹی میں قبائل کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے اور یہ کمیٹی سارے صوبے کیلئے بنائی گئی ہے۔

فاٹالویہ جرگہ کے مشران کا کہنا تھاکہ کمیٹی ہماری خواہشات کے مطابق ہمارے مطالبات اور مسائل حل نہیں کرسکتی بلکہ اصل مسئلے سے آنکھیں چرانے کے مترادف ہےلہذاٰ اس کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ جہاں علاقے کے لوگوں پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے تاکہ اصل مسائل حل ہوسکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں