جنوبی وزیرستان لوئر کے صدر مقام وانا میں تاجربراداری اور متحدہ سیاسی پاسون کے زیراہتمام بدامنی،اغواکاری،بم دھماکوں اور ڈکیتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا .
رستم بازار وانامکمل طور پربند تھا. مظاہرین نے “امن بحال کرو، بحال کرو!” کے نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ علاقے میں قیامِ امن کو یقینی بنایا جائے.
مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حالیہ دنوں میں اغوا ہونیوالے دو کسٹمز افسران، ایک ڈاکٹر اور چیمبر آف کامرس کے صدر کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔
اغواءہونے والوں میں کسٹم سپرنٹنڈنٹ نثار عباسی، انسپکٹر خوشحال، پی آر سی ایس کے ڈاکٹر نعمان اور چیمبر آف کامرس کے صدر سیف الرحمن شامل ہیں.
مقررین نے کہا کہ اگر حکومت اور ریاستی ادارے اپنی ذمہ داری پوری نہ کی تو اختجاجی دھرنے پر مجبور ہونگے کیونکہ “امن قائم کرنا ریاست اور ریاستی اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کے احتجاج اور امن مارچ نے یہ ثابت کر دیا کہ قبائلی عوام پرامن ہیں اور وہ کسی بھی طرح کے انتشار یا بدامنی کے حق میں نہیں۔
اس احتجاجی مظاہرے میں مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان، علماء کرام، تاجر یونینز، وکلاء، قبائلی عمائدین اور نوجوان شامل تھے۔
مقررین کا کہنا کہ آج ہم جنوبی وزیرستان کے عوام ایک مرتبہ پھر پرامن احتجاج کے ذریعے اپنے مطالبات حکام تک پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں اب یہ ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن و امان کی بحالی کو یقینی بنائیں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔