جنوبی وزیرستان سے ممبر صوبائی اسمبلی آصف خان محسود نے حکومت سے مایوس ہوکر تباہ شدہ مکانات کے معاوضوں کیلئے ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے مدد مانگ کا فیصلہ کرلیا۔
ہفتے کے روز جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل مکین میں ایک جرگے سے خطاب کرتے ہوئے آصف خان محسود کا کہنا تھاکہ”کسی نے شکوہ کیا کہ میںگراؤنڈ پر موجود نہیں ہوںتو میں اس کی وجوہات بتا دیتاہوں”.
انہوں نے کہاکہ ” میںبیرون ملک جارہاتھا کیونکہ حکومت ہماری فریاد نہیں سن رہی،میں نے کہا کہ میں اپنی فریاد لیکر ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے پاس چلا جاؤں،حکومت ہماری بات نہیں مان رہی ہے، گھر ہمارے مسمار ہیں،کھیت ویران ہیں،تباہ و برباد ہیں،ہمیں(تباہ شدہ مکانات کے) سروے کے پیسے نہیں ملےہیں،حکومت تو پیسے نہیں دی رہی لیکن ہوسکتا ہے (ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک)دے دیں۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئےانہوں نے کہاکہ “ہوسکتا ہے میں پاکستان میں نہ ہوتا تو کیا میں نے قوم کو چھوڑ دیا تھا ۔ میری ٹیم یہاں موجود تھی اور اپنی بساط کے مطابق لوگو ں کی مدد کی ہے”۔
اس موقع پر انہوں نے تحصیل مکین کے سکیورٹی فورسز کے حکم پر کلیئرنس اپریشن کیلئے خالی کئے گئے تینوں گاؤں کے متاثرہ خاندانوں کیلئے فی خاندان 30 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ۔انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ 29 دسمبر تک متاثرہ خاندانوں واپس اپنے علاقوں میں چلے جائیں گے۔