تحریک انصاف کا جلسہ، وفاقی دارالحکومت کی اہم شاہراہیں بند

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آج سنگجانی کے مقام پر جلسے کے پیش نظر اسلام آباد کے متعدد رستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ جلسے کی سیکیورٹی کیلئے پولیس کی اضافی نفری بھی طلب کی گئی ہے۔

انتظامیہ کی جانب سےوفاقی دارلحکومت کے ریڈ زون کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو کنٹینرز کی مدد سے بند کر دیا گیا ہے جبکہ میٹروبس سروس مکمل طور پر بند ہے۔

ایکسپریس وے کھنہ پل کے مقام پر کنٹینر لگا دیے گئے ہیں جبکہ مری روڈ کو فیض آباد کے مقام پر بند کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب روات ٹی چوک سے راولپنڈی آنے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ فیض آباد انٹرچینج کو مکمل طور پر سیل کیا گیا ہے۔

اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر علاقوں بالخصوص خیبر پختونخوا میں بھی انٹرنیٹ کے سست رفتار ہونے اطلاعات ہیں۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو جلسے کی جو اجازت دی گئی ہے وہ مشروط ہے، خلاف ورزی ہوئی تو جلسے جلوس سے متعلق قانون کا اطلاق ہوگا۔

ایک بیان میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن نے کہا کہ اگر قانون کی خلاف ورزی ہوئی تو جلسے جلوس سے متعلق گزٹ نوٹیفکیشن کا اطلاق ہو جائے گا اور جلسے کا اجازت نامہ منسوخ کر دیا جائے گا۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ارکان نے اگر طے شدہ نکات کی خلاف ورزی کی تو ان پر سزا کا اطلاق ہوگا، اگر جلسے کے اوقات کی پابندی نہ کی گئی تو جلسے جلوس سے متعلق قانون کا اطلاق ہوگا، جلسہ دیے گئے وقت کے مطابق ختم کرنا ہوگا۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے این او سی منسوخ کیے جانے کے باوجود ہر صورت 22 اگست کو جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم یہ جلسہ ملتوی کر دیا گیا۔

پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا تھا کہ جلسہ اب آئندہ ماہ 8 ستمبر کو ہو گا۔مجسٹریٹ اسلام آباد کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’22 اگست کا این او سی مذہبی جماعتوں کی احتجاج کی وجہ سے منسوخ کیا، آٹھ ستمبر کو انتظامیہ جلسے کو سکیورٹی فراہم کرے گی۔‘