خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں زمین کے تنازعے پر جاری جھڑپوں میں اب تک 10 افراد جاں بحق جبکہ 5 5 زخمی ہوگئے ہیں۔
مقامی زرائع کے مطابق بوشہرہ، ڈنڈر، بالش خیل، ہار کلے، پیواڑ اور شپینہ شگہ گیدو میں جھڑپیں بدستور جاری ہیں۔
بدھ کی شام سے اپر کرم کے علاقے بوشہرہ اور ملاخیل کے درمیان زمین کےتنازعے پر شروع ہونے والی جھڑپوں نے پورے ضلع کو اپنی لپیٹ میںلے لیا ہے.
ڈپٹی کمشنر کرم جاوید محسود نے کہا ہے کہ ہنگو اور اورکرزئی سے گرینڈ جرگے کے اراکین سیز فائر کے لیے پہنچ چکے ہیں، سیز فائر کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
دوسری جانب پاراچنار مین شاہراہ ہر قسم آمد و رفت کے لیے بند ہے.
سابق وفاقی وزیر ساجد طوری کا کہنا ہے کہ ضلع کرم میں پانی راستوں جنگل اور زمین کی ملکیت کے تنازعات پر بار بار معمولی فائرنگ کے واقعات خونریز جھڑپوں میں تبدیل ہوجاتی ہیں.
انہوںنے کہاکہ اس قسم واقعات پر قابو پانے کے لئے مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے.
واضح رہے کہ بوشہرہ اور مالی خیل کے درمیان زمین کا تنازعہ کافی عرصے سے چلا آرہاہے.بوشہرہ میں سنی جبکہ مالی خیل میں شیعہ قبائل آباد ہیں جس کی وجہ سے دونوں علاقوں کے لوگوںکےدرمیان شروع ہونے والی لڑائی پورے ضلع میںپھیل جاتی ہے.
گذشتہ سال اسی متنازعہ زمین پر جھڑپوںکے دوران 10 سے زائد افراد جاںبحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے.