زاہد وزیر
شمالی وزیرستان میںغیر مقامی افراد کے قتل کے بعد میرعلی اور میرانشاہ میں بینکوں میں کام کرنے والا غیر مقامی عملہ خوف کے باعث ڈیوٹی پر آنے سے کترانے لگے.
میرانشاہ کے ایک نجی بینک کے مقامی اہلکار نے بتایا کہ بنوں، کرک اور دیگر بندوبستی اضلاع سے تعلق رکھنے والے ملازمین غیر مقامی لوگوںکے قتل کے پے درپے واقعات کے بعد شدید خوف کا شکار ہوگئے ہیں.
انہوں نے بتایا کہ ملازمین کی غیر حاضری کی وجہ سے تقریباً تمام بینکوں میں کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے اور صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
مقامی زرائع کے مطابق دیگر محکموں اور شعبوں سے وابستہ غیر مقامی افراد بھی یہاں آنے سے کترا رہے ہیں.
واضح رہے کہ گذشتہ چند ماہ سے شمالی وزیرستان میں غیر مقامی افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ چند دو روز قبل 20 جنوری کو شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی میں دو مختلف مقامات سے 5 غیر مقامی افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھی جنھیں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا .
قبل ازیں رواں سال 2 جنوری کو میرعلی کے علاقے موسکی میں 6 حجاموں کی لاشیں برآمد ہوئی تھی جنہیں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔