قسمت اللہ وزیر
وانا :جماعت اسلامی لوئر جنوبی وزیرستان کے زیر اہتمام قبائلی اضلاع میں ممکنہ فوجی اپریشن کے خلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیاگیا.
وانہ بازار میں ہونے والے احتجاجی ریلی میں شامل شرکاءنے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے تھے جن پر نقل مقامی اور مزید اپریشن نامنظور اور قومی سلامی کمیٹی کا فیصلہ نا منظور ہے کے نعرے درج تھے.
مقررین نے کہا کہ حکومت نے قبائل کو پہلے بھی پرائی جنگوں کا ایندھن بنایا اور اب دوبارہ حکومت کے ارادے ٹھیک نہیں، قومی سلامتی کونسل میں اگر وزیرستان میں ملٹری آپریشن کی منظوری دی گئی ہے تو ہم نہ صرف اسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں بلکہ وقت آنے پر شدید مزاحمت بھی کریں گے۔
مقررین نے کہا کہ اس دفعہ ملٹری آپریشن کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دے سکتے،اور نہ فوجی آپریشن کے نام پر علاقے خالی کریں گے، فوج اور حکومت کو آپریشنز کا ناٹک بند کرنا چاہیئے، انہی آپریشنوں نے ملک کو دیوالیہ پن تک پہنچا دیا ہے.
مقررین نے کہا کہ اس بار قوم اور یہاں کے باسی بیدار ہیں، فوجی آپریشن شروع کرنے سے قبل آپریشن کرنے والوں کو ہماری لاشوں سے گذرنا ہوگا.
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ کے اثرات کا ملبہ ابھی ختم ہی نہیں ہوا کہ دوبارہ سے جنگ کے بگل بجنا شروع کر دئیےجو ملک میں بسنے والوں کیلئے تباہی کے علاوہ کچھ بھی نہیں دے سکے گا۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قبائل کے پرانے زخم ابھی نہیں بھرے کہ دوبارہ فوجی آپریشن کی باتیں ہورہی ہیں۔ قبائل کو ملک سے بد ظن کرنے کے سلامتی کونسل کمیٹی کے آپریشنوں کے فیصلے کو واپس لیا جائے.
احتجاجی مظاہرے کی قیادت مقامی امیر جماعت اسلامی محمد ندیم وزیر، جنرل سیکرٹری اسداللہ، سیف الرحمان، ممتاز خلیل اور عمر وزیر کررہےتھے.
اے این پی کے آیاز وزیر، پی پی پی کے احمد خان، این ڈی ایم کے عمران نذیر اور پختونخوا میپ کے خیال محمد نےبھی احتجاجی مظاہرے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا .
یاد رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں 41 ویں قومی سلامتی کونسل کے منعقدہ اجلاس میں سیکورٹی فورسز کو قبائلی علاقوں میں کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کو کچلنے کیلئے فوجی کاروائیوں کی منظوری دی گئی تھی.